google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نئی نسل میں اردو زبان کے عظیم سرمایہ کو منتقل کرنے کاشعراء اکرام کو مشورہ

نئی نسل میں اردو زبان کے عظیم سرمایہ کو منتقل کرنے کاشعراء اکرام کو مشورہ

0

نئی نسل میں اردو زبان کے عظیم سرمایہ کو منتقل کرنے کاشعراء اکرام کو مشورہ



محبوب نگرمیں محبت علی منان کے شعری مجموعہ کارسم اجراء مقررین کا خطاب

محبوب نگر(پریس نوٹ)استاد علم کا سرچشمہ ہوتا ہے۔ قوموں کی تعمیر و ترقی میں اساتذہ کا رول اہمیت کا حامل ہوتاہے۔تعمیر انسانیت اور علمی ارتقاء میں استاد کے کردار سے کبھی کسی نے انکار نہیں کیا ہے۔اساتذہ کو نئی نسل کی تعمیر و ترقی،معاشرے کی فلاح و بہبود،جذبہ انسانیت کی نشوونما اور افرادکی تربیت سازی کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر بشیر احمد پرنسپل کالج آف ایجوکیشن پالمورو یونیورسٹی محبوب نگر نے کہکشاں ہال نیوٹاون محبوب نگر پر محبت علی منان جڑچڑلوی کے ساتویں شعری مجموعہ”شفقِ منان“ کا رسم اجراء تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ محبت علی منان کے اس شعری مجموعہ میں حمد،نعت،منقبت،قطعات شامل ہیں جس کے مطالعہ سے ان کے فن کا اندازہ ہوتا ہے ان کا فن ِشاعری اس وقت کمال عروج پر ہے انہوں اس شعری مجموعہ کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی۔صدر اجلاس جناب حلیم بابر نے اپنے خطاب میں کہا کہ محبت علی منانؔ کی شخصیت میں محبت،خلوص اور احسان جیسے اعلی اخلاقی اقدار ملتے ہیں وہ بنیادی طور پر شاعر ادیب،معلم اور دانشور ہیں ان کے اس شعری مجموعہ شفق منان کی اشاعت پر میں دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔یوسف بن ناصرمعتمدبزم نے کہا کہ اردو کی بقا کے لیے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔اپنے گھروں میں اردو پڑھنے والا موجود ہو تو وہ باقی افراد کو اردو پڑھائے،بلکہ پڑوسیوں کو بھی پڑھائے۔اردو رسائل وا خبارات خرید کرلائے جائیں۔شعرو ادب کی مجلسیں منعقد کی جائیں اور نئی نسل میں تخلیقی جو ہر پیدا کرنے کے لیے تربیت کی جائے۔ابھی اردو بولنے والوں کی اکثریت ہے،ابھی اردو لکھنے والے بھی موجود ہیں،اردو شعرا ء بھی ہر  شہر میں پائے جاتے ہیں۔شرط یہ ہے کہ ہم اردو کو سیکھنے،سکھانے کے لیے اپنی حد تک ممکنہ سعی و جہد کریں۔اس ادبی اجلاس کو ڈاکٹر عزیز سہیل،ڈاکٹر نیاز الدین صابری،محمد علی دانش نائب صدر  مارکیٹ کمیٹی جڑچرلہ،محمد تقی حسین،اسد علی ایڈوکیٹ،حبیب حسین جیلانی ایڈوکیٹ،ارشد حسین مترجم،نے مخاطب کیا۔قبل ازایں مولانا شہادت حسین کی قرات سے پروگرام کا آغاز ہوا۔وحید شاہ نے حمد پڑھی،ڈاکٹر سلیم اقبال نے اپنا مختصر افسانہ سنایا۔بدست ڈاکٹر بشیر احمد کتاب کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ادبی اجلاس میں محبت علی منان،حلیمؔ بابر، ڈاکٹر بشیراحمد،نور آفاقی کو تہنیت پیش کی گئی۔ ادبی اجلاس کے فوری بعد نعتیہ مشاعرہ حضرت نور آفاقی کی نگرانی میں منعقد ہوا۔ اس مشاعرہ میں نگران مشاعرہ، حلیمؔ بابر،سلطان ؔچشتی،انجمؔ برہانی(چچاؔ پالموری) جامیؔ وجودی،محبت علی منانؔ،تقیؔ حسین،اسمعیل ؔقیصر،ذاکن ؔحضرامی،مولانا شہادت حسین،ضیاء سلطانی،مقبول حسین نے اپنا کلام سنایا،ڈاکٹر عزیز سہیل نے ادبی اجلاس و مشاعرہ کی نظامت حسن خوبی سے انجام دی۔حلیم بابر نے شرکاء سے خواہش کی کہ 17اکٹوبر کو محبوب نگر میں منعقدہ تعلیمی کانفرس میں شرکت کرتے ہوئے اس کانفرنس کو کامیاب بنائیں۔

 




ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

if you have any doubts.Please let me know

ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !